نعت شریف
اشعار 1
ہم خاکہیں اور خاکہی ماوا ہے ہمارا
خاکی تو وہ آدم جد اعلیٰ ہے ہمارا
اشعار 2
اللہ ہمیں خاک کرے اپنی طلب میں
یہ خاک تو سرکار سے تمغا ہے ہمارا
اشعار 3
جس خاک پہ رکھتے تھے قدم سید عالم
اس خاک پہ قرباں دل شیدا ہے ہمارا
اشعار 4
خمہو گئی پشت فلک اسطعن زمیں سے
سن ہم پہ مدینہ ہیوہ رتبہ ہے ہمارا
اشعار 5
اس نے لقب خاک شہنشاہ سے پایا
جو حیدر کرار کہ مولا ہے ہمارا
اشعار 6
اے مدعیو خاک کو تم خاک نہ سمجھے
اس خاک میں مدفوں شہ بطحا ہے ہمارا
اشعار 7
ہے خاک سے تعمیر مزار شہ کونین
معمور اسی خاک سے قبلہ ہے ہمارا
اشعار 8
ہم خاک اُڑائیں گے جو وہ خاک نہ پائی
آباد رضا جس پہ مدینہ ہے ہمارا
ترجمہ اشعار
اشعار 1
ہمارے جداعلی حضرت آدم علیہ السلام کو اللہ تعالی نے مٹی سے پیدا کیا ہم ان کی اولاد ہیں ہماری اصل بھی خاک ہے
اشعار 2
اللہ تعالی اپنی تلاش میں ہمیں مٹی کی طرح کردے کی ہم کسی ظلم و زیادتی پر گلہ شکوہ نہ کریں خاکی ہونا تو سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم سے سندو نشان عزت ملا ہے
اشعار 3
ہمارا دل دیوانہ اس خاک پاک پر قربان ہے جس پر سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم قدم رنجہ فرماتے تھے
اشعار 4
زمین کے اس طعنہ سے آسمان کی کمر جھک گئی ہوگی اے آسمان سن ہم کو مرتبہ حاصل ہونے کی وجہ سے یہ ہے کہ ہماری کمر پر مدینہ منورہ آباد ہے جس میں اللہ کے محبوب کی آخری آرام گاہ ہے
اشعار 5
حضرت علی کرم اللہ وجہ الکریم دشمنوں پر سخت حملہ کرنے والے ہمارے مولی آقا نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم شاہوں کے شاہ سے ابو تراب کا لقب پایا آپ ایک دن مسجد میں آرام فرما رہے تھے کہ آپ کی کمر پر زمین کی مٹی لگ گئی اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے تو سرکار نے پیار سے آپ کو ابوتراب کہہ کر پکارا اس دن سے حضرت علی ابوتراب ہوگئے
اشعار 6
اے مدّعیو تم خاک کے مرتبہ کو بالکل نہیں سمجھے اس کا مرتبہ اس سے سمجھو کی اس میں بطحا کے شاہ محبوب خدا احمد مجتبی محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم مدفون ہیں
اشعار 7
اور اسی مٹی سے دونوں جہان کے سلطان سیدالمرسلین صلی اللہ علیہ وسلم کا مزار مقدس تعمیر کیا گیا ہے اور اسی مٹی سے کعبہ شریف ہمارے لئے تعمیر کیا گیا ہے
اشعار 8
اے رضا جس جگہ مدینہ منورہ آباد ہے اگر ہم کو وہ خاک نہیں ملی تو ہم اپنے سروں پر خاک ڈالیں گے اپنی محرومی کا ماتم کریں گے
नात शरीफ
हम खाक हैं और खाक ही मावा है हमारा
खाकी तो वोह आदम जद्दे आ़ला है हमारा
अल्लाह हमें खाकर करें अपनी तलब में
यह ख्वाब तो सरकार से तमग़ा है हमारा
जिस खाक पे रखते थे क़दम सैयद ए आ़लम
उस खाक पे कुर्बां दिले शैदा है हमारा
उसने लक़ब खाके शहंशाह से पाया
जो हैदरे कर्रार के मौला है मारा
अए मद्दइ़यों ख्वाक तो तुम खाक न समझो
इस ख्वाब में मजबूर शहे बत्हा है हमारा
है खाक से तामीर मज़ारे शहे कौने
मामूर इसी खा़क से क़िबला है हमारा
हम खाक उड़ाएंगे जो वोह खाक ना पाई
आबाद रज़ा जिस पे मदीना है हमारा
0 Comments
No link send